آؤ دوستی کر لیں
مستقل اس جہاں میں تم بھی نہیں
مستقل اس جہاں میں ہم بھی نہیں
نہ مسرت ہی مستقل ہے یہاں
مستقل اس جہاں میں غم بھی نہیں
تو پھر عداوت ہی مستقل کیوں ہو
آؤ کچھ اس طرح نہ کر دیکھیں
ان اندھیروں میں روشنی کر لیں
دشمنو ! آؤ دوستی کر لیں
No comments:
Post a Comment