Followers

Total Pageviews

Showing posts with label Parveen Shakir. Show all posts
Showing posts with label Parveen Shakir. Show all posts

Wednesday, January 25, 2012

پھر مرے شہر سے گزرا ہے وہ بادل کی طرح



پھر مرے شہر سے گزرا ہے وہ بادل کی طرح 
دستِ گُل پھیلا ہُوا ہے میرے آنچل کی طرح 

کہہ رہا ہے کسی موسم کی کہانی اب تک 
جسم برسات میں بھیگے ہوئے جنگل کی طرح 

اُونچی آواز میں اُس نے تو کبھی بات نہ کی 
خفگیوں میں بھی وہ لہجہ رہا کومل کی طرح 

مِل کے اُس شخص سے میں لاکھ خموشی سے چلوں 
بول اُٹھتی ہے نظر، پاؤں کی پائل کی طرح 

پاس جب تک وہ رہے ، درد تھما رہتا ہے 
پھیلتا جاتا ہے پھر آنکھ کے کاجل کی طرح 

اَب کسی طور سے گھر جانے کی صُورت ہی نہیں 
راستے میرے لیے ہو گئے دلدل کی طرح 

جسم کے تیرہ و آسیب زدہ مندر میں 
دل سرِ شام سُلگ اُٹھتا ہے صندل کی طرح


پروین شاکر

Dashat o Darya Se Ghuzrna Ho(GHAZAL)


Lovely Lyrics BY P.SHAKIR