Followers
Total Pageviews
Showing posts with label Parveen Shakir. Show all posts
Showing posts with label Parveen Shakir. Show all posts
Sunday, April 15, 2012
Monday, March 19, 2012
Wednesday, February 8, 2012
Saturday, February 4, 2012
Saturday, January 28, 2012
Wednesday, January 25, 2012
پھر مرے شہر سے گزرا ہے وہ بادل کی طرح
پھر مرے شہر سے گزرا ہے وہ بادل کی طرح
دستِ گُل پھیلا ہُوا ہے میرے آنچل کی طرح
کہہ رہا ہے کسی موسم کی کہانی اب تک
جسم برسات میں بھیگے ہوئے جنگل کی طرح
اُونچی آواز میں اُس نے تو کبھی بات نہ کی
خفگیوں میں بھی وہ لہجہ رہا کومل کی طرح
مِل کے اُس شخص سے میں لاکھ خموشی سے چلوں
بول اُٹھتی ہے نظر، پاؤں کی پائل کی طرح
پاس جب تک وہ رہے ، درد تھما رہتا ہے
پھیلتا جاتا ہے پھر آنکھ کے کاجل کی طرح
اَب کسی طور سے گھر جانے کی صُورت ہی نہیں
راستے میرے لیے ہو گئے دلدل کی طرح
جسم کے تیرہ و آسیب زدہ مندر میں
دل سرِ شام سُلگ اُٹھتا ہے صندل کی طرح
پروین شاکر
Monday, January 23, 2012
Subscribe to:
Posts (Atom)